اگر کوئی شخص جان بوجھ کر روزہ توڑ دے تو اس کا کفارہ کیا ہے؟


سوال:

اگر کوئی شخص جان بوجھ کر روزہ توڑ دے تو اس کا کفارہ کیا ہے؟ ( م ۔ ع بھکر)

الجواب بعون الوھاب

الحمد للہ والصلوۃ والسلام علی رسول اللہ امابعد !

اس بارے وضاحت صحیح البخاری کی ایک روایت میں موجود ہے۔ اور رہنمائی کے لئے کافی و شافی ہے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ جان بوجھ کر توڑنے والے کے بارے فرمایا:
’’جو آدمی کسی بھی وجہ سے عمداً روزہ توڑ دے تو اس کے لیے کفارہ یہ ہے کہ وہ ایک غلام آزاد کرے، اگر یہ طاقت نہ ہو تو دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے، اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو ساٹھ مساکین کو کھانا کھلائے‘‘۔ [بخاری، کتاب الصوم، باب إذا جامع فی رمضان … (۱۹۳۶)]

واللہ اعلم بالصواب

الشیخ ابو عمیر السلفی حفظہ اللہ

تبصرہ کریں